Urdu sad poetry, breakup poetry, love stories, true stories, big news, two lines poetry, poetry , 2015 new poetry, 2 lines sad poetry, ghareeb poetry, poor poetry, ghazal poetry, chehra poetry, 2 lines poetry, 2 lines poet, two lines urdu poetry,
Saturday, 29 November 2014
Friday, 28 November 2014
Dushmano ki mehfil mien
Dushmano ki mehfil mien chal rahi thi saazish mere qatal ki
Hum pohnche to bole, yaar teri umar lambi ha
Thursday, 27 November 2014
Wednesday, 26 November 2014
Phillip hughes died
آسٹریلیا کے ڈومیسٹک ٹورنامنٹ ” شیفلڈ شیلڈ ” کے ایک میچ کے دوران بیٹنگ کرتے ہوئے سر میں گیند لگنے کے باعث زخمی ہونے والے نوجوان بلے باز فلپ ہیوز دم توڑ گئے۔سڈنی کے ونسٹ اسپتال میں 2 روز تک زندگی اورموت کی کشمکش میں رہنے والے فلپ ہیوز کو انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا اور انہیں مصنوعی سانس سے زندہ رکھنے کی کوشش بھی کی گئی لیکن وہ تمام تر کوششوں کے باوجود جانبر نہ ہوسکے۔ کرکٹ آسٹریلیا نےفلپ ہیوز کے موت کو سانحہ قرار دیتے ہوئے میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں پرچم سرنگوں کرنے کااعلان کیا جبکہ فلپ کے خاندان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان جاری شارجہ ٹیسٹ کے دوسرے دن کا کھیل بھی معطل کردیا گیا جو کل کھیلا جائے گا۔دوسری جانب فلپ ہیوز کی موت کی خبر سن کر کھلاڑیوں کی بڑی تعداد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں افسوس کا اظہاراورمتاثرہ خاندان سے اظہار تعزیت کیا۔ کینگروز فاسٹ بولر بریٹ لی نے اپنے پیغام میں کہا کہ فلپ ہیوز کی موت کو الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا، سابق جنوبی افریقیکپتان گریم اسمتھ کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی بلے باز کی موت کی خبر سن کر دکھ ہوا اور اس سانحے نے غمزدہ کردیا جس کا اظہار ممکننہیں۔ سری لنکن بلے باز مہیلا جے وردنے نےبھی افسوس کا اظہار کیا ہے جب کہ پاکستانیسابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے اپنے پیغام میںکہا کہ فلپ ہیوز کی موت کی خبر سن کر افسوس ہوا۔ سابق آسڑیلوی وکٹ کیپر ایڈم گلکرسٹ کا کہنا تھا کہ فلپ ہیوز کی موت کی خبرکا یقین نہیں آ رہا، سابق کینگروز فاسٹ بولر گلین میگرا نے کہا کہ فلپ ہیوز کی موت کی خبر افسوسناک ہے۔پاکستانی آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے بھی فلپ ہیوز کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا، بھارتی بلے باز ویرات کوہلی نے اپنے پیغام میں کہا کہ میری دعائیں متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں جبکہ ویسٹ انڈین بلے باز کرس گیل کا کہنا تھا کہ فلپ ہیوز کی کمی ہمیشہ محسوس ہوگی، جنوبی افریقن کپتان اے بی ڈی ویلیئرز کا کہنا تھا کہ فلپ کی موت کی خبر دل دکھا دینے والی ہے اور آج کرکٹ کے لیے بہت برا دن ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ اور چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بھی فلپ ہیوز کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کی اور متاثرہ خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ ایشین ڈان بریڈ مین ظہیرعباس کا ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بین الاقوامی کرکٹ میں کھلاڑیوں کو گیند لگنے کے باعث زخمی ہونے کا واقعہ کوئی نیا نہیں لیکن موت کے واقعات بہت کم ہوتے ہیں۔ فلپ ہیوز کی موت کی خبر انتہائی افسوسناک ہے اور پوری کرکٹ برادری اس غم میں برابر کی شریک ہے۔واضح رہے کہ 26 سالہ فلپ ہیوز نے 26 ٹیسٹ، 25 ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔ 2 روز قبل آسٹریلیا کے سڈنی گراؤنڈ میں شیفلڈ شیلڈ ٹورنامنٹ کے میچ کے دوران فاسٹ بولرسین ایبٹ کا باؤنسرسر میں لگنے کے باعث بے ہوش ہو گئے تھے جس کے بعد انہیں فوریطور پرایئرایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے سر کی 2 سرجریز بھی کی گئیں تاہم ڈاکٹرز نے ان کی حالت کو تشویشناک قراردیا تھا۔
Aj samandar doobe ga
Tum jesi haseen ankho waale jab aty han saahil par
Lehren bhi shor machati han lo aj samandar doobe ga
Khush mizaaji bhi mashoor thi
Khush mizaaji bhi mashoor thi hamari, saadgi bhi kamal thi
Mirza
Hum shararti bhi kamal k thay, sanjeeda bhi be misaal han..
Nice story of a child
Child: how much prize of big cup of ice cream?
When the shopkeaper go for taking the empty cup of ice cream grom the table of child
Tuesday, 25 November 2014
Badal gaya hun men
Zindagi ki uljhano ne cheen li han shararten meri...
Or mere dost samajhte han, badal gaya hun mein...
Zidd
Agr tu meri pasand ha to zaruri nahi k men tujhe haasil krun
Lekin
Agr tu meri zid ban jae, to kisi ki auqaat nahi tujhe mujh se cheen lay
Yaar teri umar lambi ha
Dushmano ki mehfil men chal rhi thi saazish mere qatal ki
Hum pohnchay to boly! Yaar teri umar lambi ha...
Zindagi mubarik
Mere muqaddar men to teri yaaden han
Lekin
Tu jiska muqaddar ha usay zindagi mubarik
Tuesday, 18 November 2014
Mera hath chor dona. Sad love story
ﻓﯿﺼﻠﮧ ﮐﺮ ﺑﮭﯽ ﮐﯿﺴﮯ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﻮ
ﺍﺭﮮ ﮐﮩﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﮭﺎﮔﯽ ﺟﺎ ﺭﮨﯽ ﮨﺎﺗﮫ
ﭼﮭﻮﮌ ﺩﻭ ﻣﯿﺮﺍ
ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﭘﺎﺱ ﮨﯽ ﺗﻮ ﺑﯿﭩﮭﯽ ﮨﻮﮞ
ﺍﻭﺭ ﺑﮭﻼ ﺗﻢ ﻧﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﯿﺎ ﺍﯾﺴﺎ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﭘﺘﮧ
ﺑﮭﯽ ﮨﮯ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﮐﯿﻨﺴﺮ ﺯﺩﮦ ﻟﮍﮐﯽ ﮨﻮﮞ
ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺎﺱ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻭﻗﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺗﻢ
ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺮﻧﺎ ﭼﺎﮬﺘﮯ
ﮨﻮ ﮐﯿﻮﮞ ﺁﺧﺮ ﮐﯿﻮﮞ؟
ﺻﺒﯿﺤﮧ ﺻﺒﯿﺤﮧ ﻣﯿﮟ ﺳﺐ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﻣﺠﮭﮯ
ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﮯ ﭘﺮ ﻣﯿﮟ ﺩﻝ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﻣﺠﺒﻮﺭ
ﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﮨﺮ ﺧﻮﺷﯽ ﺩﮮ
ﺩﯾﻨﺎ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﺩﺍﻣﻦ ﺧﻮﺷﯿﻮﮞ ﺳﮯ
ﺑﮭﺮ ﺩﯾﻨﺎ ﭼﺎﮬﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﺍﺗﻨﯽ ﺧﻮﺷﯿﺎﮞ ﺩﮮ
ﺩﯾﻨﺎ ﭼﺎﮬﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﻣﻮﺕ ﺑﮭﯽ ﺁ ﺟﺎﺋﮯ
ﺗﻮ ﺍﭘﻨﺎ ﻣﻘﺼﺪ ﺑﮭﻮﻝ ﺟﺎﺋﮯ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ
ﺁﻧﺴﻮ ﺑﺎﮨﺮ ﺁﻧﮯ ﮐﻮ ﺩﺳﺘﮏ ﺩﮮ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ
ﭘﺮ ﺳﺎﺣﺮ ﻧﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺍﻧﺪﺭ ﮨﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺩﮬﮑﯿﻞ
ﺩﯾﺎ
ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﺎ ﺑﮭﺮﻡ ﭨﻮﭨﻨﮯ ﻧﮧ ﺩﯾﺎ
ﺍﺱ ﺳﮯ ﺁﮔﮯ ﻭﮦ ﮐﭽﮫ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮫ ﭘﺎﯾﺎ
ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺍﺳﮑﯽ ﻣﺨﺮﻭﻃﯽ ﺍﻧﮕﻠﯽ ﺳﺎﺣﺮ
ﮐﮯ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﭘﺮ ﺛﺒﺖ ﮨﻮ ﭼﮑﯽ ﺗﮭﯽ
ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﯽ ﺳﺎﺣﺮ ﻣﯿﮟ ﺳﺐ ﺟﺎﻧﺘﯽ ﮨﻮﮞ
ﺗﻤﮩﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﻨﮯ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﻧﮩﯿﮟ
ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﺐ ﺩﮐﮭﺘﺎ ﮨﮯ ﺁﺧﺮ
ﺗﻢ ﮨﯽ ﺳﮯ ﺗﻮ ﺳﯿﮑﮭﺎ ﮨﮯ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﻮ
ﭘﮍﮬﻨﮯ ﮐﺎ ﮨﻨﺮ
ﺍﭼﮭﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﻭ
ﯾﮧ ﮐﮩﺘﮯ ﻭﻗﺖ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺍﺳﮑﮯ
ﻣﺨﻤﻠﯽ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﭘﺮ ﻣﺴﮑﺎﻥ ﺳﺠﯽ ﺗﮭﯽ
ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﮭﺎ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﮭﻮﮌﺗﺎ
ﺍﺱ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺑﮭﯽ
ﮨﺎﺗﮫ ﺗﮭﺎﻣﮯ ﺭﮨﻮ ﮔﮯ
ﮨﺎﮞ ﭘﮑﮍﮮ ﺭﮐﮭﻮﮞ ﮔﺎ
ﻓﮑﺮ ﻧﺎ ﮐﺮﻭ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﮍﻭﺍ ﻟﻮﮞ ﮔﯽ
ﺍﭼﮭﺎ ﺳﺎﺣﺮ ﺍﻥ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌﻭ ﻣﺠﮭﮯ
ﺁﺝ ﺗﻢ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﻭﻋﺪﮦ ﻟﯿﻨﺎ ﮨﮯ ﺑﻮﻟﻮ ﮐﺮﻭ
ﮔﮯ ﻭﻋﺪﮦ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ
ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﺛﺒﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺳﺮ ﮨﻼ ﺩﯾﺎ
ﺻﺒﯿﺤﮧ ﻧﮯ ﺍُﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﻨﺪ ﭘﯿﮑﭧ ﺩﯾﺎ ﺍﻭﺭ
ﮐﮭﺎ ﮐﮧ ﻭﻋﺪﮦ ﮐﺮﻭ ﺍﺱ ﭘﯿﮑﭧ ﮐﻮ ﺍﺱ ﺩﻥ
ﮐﮭﻮﻟﻮ ﮔﮯ
ﺟﺲ ﺩﻥ ﻣﯿﺮﮮ ﺑﺪﻥ ﭘﺮ ﺳﻔﯿﺪ ﭼﻢ ﭼﻤﺎﺗﺎ
ﻟﺒﺎﺱ ﮨﻮﮔﺎ
ﺟﺴﮯ ﺟﺴﮯ ﻟﻮﮒ ﮐﻔﻦ ﺑﻮﻟﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﻭﮦ ﺑﻮﻝ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﺳﺎﺣﺮ ﮐﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺍﻭﺭ
ﺁﻧﺴﻮﺅﮞ ﮐﯽ ﮐﺸﻤﮑﺶ ﺟﺎﺭﯼ ﺗﮭﯽ
ﭘﺮ ﺍﺑﮭﯽ ﺳﺎﺣﺮ ﮐﺎ ﺑﮭﺮﻡ ﺑﺎﻗﯽ ﺗﮭﺎ
ﺍﺳﮑﯽ ﺯﺍﺕ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺍﺳﮑﺎ ﻭﻋﺪﮦ ﺑﮭﯽ
ﺳﺎﺣﺮ ﮐﻮ ﻋﺰﯾﺰ ﺗﮭﺎ
ﺍﺱ ﻧﮯ ﺻﺒﯿﺤﮧ ﺳﮯ ﻭﻋﺪﮦ ﮐﺮ ﻟﯿﺎ
ﺁﺝ ﺍﻥ ﺳﺐ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﮔﺰﺭﮮ ﭼﺎﺭ ﻣﺎﮦ
ﮔﺰﺭ ﭼﮑﮯ ﮨﯿﮟ ﺻﺒﯿﺤﮧ ﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﺍﺳﮑﮯ
ﺳﺎﺗﮫ ﮨﮯ ﺍﺳﮑﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﺑﮭﯽ ﺳﺎﺣﺮ ﮐﮯ
ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﮐﯽ ﭘﻨﺎﮦ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ
ﺻﺒﯿﺤﮧ ﮐﮯ ﻣﺨﻤﻠﯽ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﭘﺮ ﺍﺑﮭﯽ ﺑﮭﯽ
ﻭﮨﯽ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﻭﺍﻟﯽ ﺍﻭﺭ ﭼﺎﺭ ﻣﺎﮦ ﭘﮩﻠﮯ
ﻭﺍﻟﯽ ﻣﺴﮑﺎﻥ ﺩﮬﺮﯼ ﮨﮯ
ﺑﺲ ﺻﺮﻑ ﻓﺮﻕ ﺍﺗﻨﺎ ﮨﮯ ﺁﺝ ﺍﺳﮑﯽ ﭘﻠﮑﯿﮟ
ﺁﭘﺲ ﻣﯿﮟ ﻣﻠﯽ ﮨﻮﺉ ﮨﯿﮟ ﺍﺳﮑﮯ ﮨﺎﮞ
ﺍﺳﮑﮯ ﺳﺎﻧﺴﻮﮞ ﮐﯽ ﻣﮩﮏ ﺁﺝ ﻓﺰﺍ ﻣﯿﮟ
ﺭﺱ ﻧﮩﯿﮟ ﮔﮭﻮﻝ ﺭﮨﯽ
ﺁﺝ ﻭﮦ ﺍُﺱ ﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮫ ﺭﮨﯽ ﮐﮧ ﺳﺎﺣﺮ
ﻣﯿﺮﺍ ﮨﺎﺗﮫ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﻭ
ﺁﺝ ﮨﺎﮞ ﺍُﺳﮑﮯ ﺑﺪﻥ ﭘﺮ ﺳﻔﯿﺪ ﭼﻢ ﭼﻤﺎﺗﺎ
ﻟﺒﺎﺱ ﮨﮯ
ﮨﺎﮞ ﯾﮩﯽ ﻟﺒﺎﺱ ﮨﮯ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺻﺒﯿﺤﮧ ﮐﯿﻨﺴﺮ
ﺳﮯ ﻧﮧ ﻟﮍ ﺳﮑﯽ
ﺻﺒﯿﺤﮧ ﻣﺮ ﮔﺊ
ﺳﺎﺣﺮ ﮐﻮ ﺁﺝ ﺑﮭﯽ ﭼﺎﺭ ﻣﺎﮦ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﯽ
ﺑﺎﺗﯿﮟ ﯾﺎﺩ ﮨﯿﮟ ﮨﺎﮞ ﻭﮦ ﺍﺳﮑﯽ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ..
ﺍﻭﺭ ﺍﻭﺭ ﺍُﻥ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﺎ ﺑﻮﻟﻨﺎ ﺍﺳﮑﮯ
ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﮐﯽ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﮐﯽ ﻣﺴﮑﺎﻥ ﯾﺎﺩ
ﮨﮯ
ﮨﺎﮞ ﯾﺎﺩ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺍﺳﮑﯽ ﻗﺴﻤﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻭﻋﺪﮮ
ﮨﺎﮞ ﺍﺱ ﻧﮯ ﭼﺎﺭ ﻣﺎﮦ ﭘﮩﻠﮯ ﻭﻋﺪﮦ ﻟﯿﺎ ﺗﮭﺎ
ﻭﮦ ﭘﯿﮑﭧ ﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﻭﮦ ﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﮨﮯ
ﺳﺎﺣﺮ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮨﮯ
. ﮨﺎﮞ ﺍُﺳﮯ ﺳﺐ ﯾﺎﺩ ﮨﮯ
ﺳﺎﺣﺮ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﮐﯽ ﮔﺮﻓﺖ ﺍﺳﮑﮯ
ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﭘﺮ ﺍﻭﺭ ﺳﺨﺖ ﮨﻮﮔﺊ
ﺳﺎﺣﺮ ﻧﮯ ﺁﺝ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﮐﻮﺉ ﺍﻟﺘﺠﺎ
ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ ﻭﮦ ﺑﺮﺱ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯿﮟ
ﮨﺎﮞ ﮐﺮﻧﺎ ﮨﮯ ﺍﺳﮯ ﻭﻋﺪﮦ ﭘﻮﺭﺍ ﮐﺮﻧﺎ ﮨﮯ
ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﮨﺎﺗﮫ ﺳﮯ ﭘﯿﮑﭧ ﻧﮑﺎﻻ ﺍﺳﮯ
ﮐﮭﻮﻻ ﺍﻧﺪﺭ ﺍﯾﮏ ﭼﮭﻮﭨﯽ ﺳﯽ ﭘﯿﮑﻨﮓ ﺗﮭﯽ
ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﮈﺍﺋﺮﯼ ﺗﮭﯽ
ﺗﯿﻦ ﺻﻔﺤﮯ ﭘﻠﭩﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻟﮑﮭﺎ ﺗﮭﺎ
ﻣﺠﮭﮯ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﺗﮭﺎ ﺗﻢ ﺍﭘﻨﺎ ﻭﻋﺪﮦ ﭘﻮﺭﺍ ﮐﺮﻭ
ﮔﮯ
ﺳﺎﺣﺮ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﺏ ﺁﺧﺮﯼ ﻣﻨﺰﻝ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ
ﺟﺎﻧﺎ ﮨﯽ ﮨﮯ
ﻣﯿﺮﮮ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﻧﺴﻮ ﺻﺎﻑ
ﮐﺮﻟﻮ
ﻣﯿﺮﯼ ﺁﺧﺮﯼ ﻣﻨﺰﻝ ﺁﮔﺊ ﮐﯿﺎ ﻣﺠﮭﮯ
ﻣﺴﮑﺮﺍﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻭﺩﺍﻉ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﻭ ﮔﮯ ؟
ﺍﻭﺭ ﺁﺧﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﻓﺴﺮﺩﮦ ﺳﮯ ﺳﻤﺒﻞ ﺳﮯ
ﭘﮩﻠﮯ ﻟﮑﮭﺎ ﺗﮭﺎ
ﺍﻭﺭ ﺍﻭﺭ ﺍﺏ ﺗﻮ ﺗﻢ ﺑﮭﯽ ﻣﯿﺮﺍ ﮨﺎﺗﮫ ﭼﮭﻮﮌ
ﺩﻭ ﻧﺎ
Monday, 17 November 2014
Usb is dangerous for your computer
یوایس بی یعنی Universal Serial Bus کی ضرورت ہر اس شخص کو پڑتی ہے جو کمپیوٹر استعمال کرتا ہے۔ یو بی ایس کو مختلف الیکٹرانک ڈیوائسز کو جوڑنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ فلاپی ڈسک کے مقابلے میں یوایس بی کے ذریعے ڈیٹا ٹرانسفر کرنا زیادہ ا سان اور تیزرفتار ہے۔تاہم یہ امر ہر یوزر کے لیے تشویش ناک ہوگا کہ ا سانی فراہم کرنے اور وقت بچانے والی یوایس بی ا آپ کے کمپیوٹر کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔گذشتہ دنوں لاس ویگاس میں منعقد ہونے والی Black Hat Hackers Conference کے دوران جرمن محققین نے یوایس بی چپ میں وائرس اور مال ویئر کی نشان دہی کرکے ساری دنیا کو پریشانی سے دوچار کردیا ہے۔کانفرنس کے موقع پر کیے جانے والے تجربات میں وائرس کا شکار ایک یوایس بی کو جب کمپیوٹر سے لگایا گیا تو کمپیوٹر نے اسے بہ طور کی بورڈ پہچانا۔ مزید تشویش ناک امر یہ ہے کہ یوایس بی میں موجود وائرس ا پ کے کمپیوٹر کی دبائی جانے والی ہر ’’کی‘‘ کا حساب رکھ سکتا ہے۔ اس طرح نہ صرف ا پ کی ذاتی معلومات بل کہ خفیہ ترین پاس ورڈز بھی بغیر کسی تگ ودو کے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔مزید خطرناک بات یہ ہے کہ دنیا کا کوئی بھی اینٹی وائرس ایسی یوایس بی کو شناخت نہیں کرسکتا، چناں چہ یوزر کو کبھی بھی اپنے کمپیوٹر کے ہیک ہوجانے کا پتا نہیں چلے گا۔فی الوقت یوایس بی کے ذریعے ہیکنگ کا کوئی توڑ دریافت نہیں کیا جاسکا ہے۔ جب تک اس کا توڑ دریافت نہیں کیا جاتا ا پ اپنے کمپیوٹر میں یو ایس بی لگانے سے پہلے اچھی طرح سوچ لیجیے۔
Tuesday, 11 November 2014
Taqdeer mohabbat dost
Taqdeer ne, mohabbat ne, ishq ne,
Doston ne
Jisne bhi chaha mera tamasha banaya