Thursday, 25 October 2018

Kitnay Aish Laraty Hongy, Kitnay Itraty Honge

کِتنے عیش اُڑاتے ہونگے، کِتنے اِتراتے ہونگے
جانے کیسے لوگ وہ ہونگے، جو اُسکو بھاتے ہونگے
۔
اُسکی یاد کی بادِ صبا میں اور تو کیا ہوتا ہوگا
یُوں ہی میرے بال ہیں بِکھرے، اور بِکھر جاتے ہونگے
۔
وہ جو نہ آنے والا ہے نا!! اُس سے ہم کو مطلب تھا
آنے والوں سے کیا مطلب، آتے ہیں آتے ہونگے
۔
یارو!! کچھ تو حال سُناؤ، اُسکی قیامت بانہوں کا
وہ جو سِمٹتے ہونگے اُن میں، وہ تو مر جاتے ہونگے
۔
- جون ایلیاء