اُس پَری وَش کی آرزو ، واللّٰہ
عجیب لذّت تھی چار سُو، واللّٰہ
اُس کی آنکھوں کی تابناکی، اُف
جیسے اِک حُور رُوبَرو ، واللّٰہ
اُس کے چہرے کی چاندنی نیچے
مُجھ کو کرنی ہے گُفتگو ، واللّٰہ
ہم کو دیکھے سے مُسکرا دینا
اس کو کہتے ہیں آبرُو ، واللّٰہ
اب کے بس ہے یہی دُعا میری
اُس کی ہر دم ہو جُستجو، واللّٰہ