_🎸شاعری ایک احساس🎸_
مقروض کے بگڑے ہوۓ حالات کے مانند
مجبور کے ہونٹوں پہ سوالات کی مانند
دل کا تیری چاہت میں عجب حال ہوا ہے
سیلاب سے برباد مکانات کی مانند
میں ان میں بھٹکتے ہوۓ جگنو کی طرح ہوں
اس شخص کی آنکھیں ہیں کس رات کی مانند
دل روز سجاتا ہوں دلہن کی طرح سے
غم روز چلے آتے ہیں بارات کی مانند
اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا نام تھا اس کا
جس شخص کو مانگا تھا مناجات کی مانند
کس درجہ مقدس ہے تیرے قرب کی خواہش
معصوم سے بچے کی خیالات کی مانند
محسن اسے ملنا میرا ممکن ہی نہیں ہے
میں پیاس کا صحرا ہوں وہ برسات کی مانند.